کچهه شرم ہوتی تهی ، کچهه حیا ہوتی تهی پر محسوس ہوتا هے وه سب کچهه تو یار لوگ نے اسلام آباد میں ایرانی سفارت خانے میں گروی رکهه دیا هے ، وه بهی ایرانی سفیر علی رضا حقیقیان کے "حقیبے " اور نیفے میں ، ورنہ تو سانحہ منی کو لیکر ان کی سب ہفوات ، جمیع لغویات اور کل فضولیات کا جواب اک تصویر تهی ، جی ہاں بس اک تصویر ، ڈیوٹی پر مامور اس شرطے کے ماتهے سے ٹپکتا خلوص ، چھلکتا تبسم ، نکهرتا حسن تعامل ، گرمی اور تهکان کے باعث ماتهے سے گرتے شبنم نما پسینے کے قطرات ، خود تهکا ہوا ،پر جذبہ ایثار ، اور خدمت سے سرشار، بچی کو گود میں اٹهائے ،اس پر اپنی شفقت ، ٹهنڈک اوربازو سے گتا ہلا ہلا کر ہوا نچهاور کرنے کا پدرانہ انداز ، احباب ! اگر سعودی عرب کی حسن میزبانی ، ضیافت حجاج کرام اور ضیوف الرحمن سے ان کی بے لوث ، بے غرض اور والہانہ محبت کو پرکهنا هو تو خود کو اس بچی کے حج پر آئے والدین کی جگہ رکهه کر سوچنا !!!!
- Blogger Comment
Subscribe to:
Post Comments
(
Atom
)
0 comments:
Post a Comment